ہم کسی کا گلا نہیں کرتے
ہم کسی کا گلا نہیں کرتے
نہ ملیں جو ملا نہیں کرتے
چند کلیاں شگفتہ قسمت ہیں
سارے غنچے کھلا نہیں کرتے
میں کو دست جنوں نے چاک کیا
وہ گریباں سلا نہیں کرتے
آپ محتاط ہوں زمانے میں
ہر کسی سے ملا نہیں کرتے
جو محبت میں سنگ میل بنیں
وہ جگہ سے ہلا نہیں کرتے
ناز ہے ان کو بے وفائی پر
ختم یہ سلسلہ نہیں کرتے
رستے رہتے ہیں بھیگی راتوں میں
زخم دل کے سلا نہیں کرتے
ان سے بس اک نصیرؔ شکوہ ہے
ہم سے وہ کیوں ملا نہیں کرتے
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 687)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.