ووہی آفتاب حقیقت ووہی شعاع
ووہی آفتاب حقیقت ووہی شعاع
ووہی مطیع اپنے حکم کا ووہی مطاع
ووہی مکاں ووہی مکیں ووہی کون
ووہی دماغ ووہی حواس ووہی نخاع
ووہی شراب ووہی مے ساقی ووہی ہے مست
قوال ووہی سامع ووہی ووہی سماع
زاہد نہ ہو توں یک طرف اس جام عیش سے
پیکر شراب وجد کا ہو تارک خدا
وحدت کے مے کدہ میں سکونت پذیر ہو
مذہب کوں چھوڑ ویکھ کے مشرب کا اتساع
جگ میں سمجھ کہ غیر خدا اور کچھ نہیں
ووہی دکان دار خریدار اور ووہی متاع
بیدلؔ توں اتحاد کا قائل ہو بالیقیں
جر سے دوئی کے جھاڑ کا کر جلد انقطاع
- کتاب : بیدل جو اردو کلام (Pg. 138)
- Author : فقیر قادر بخش بیدل
- مطبع : سچائی اشاعت گھر، پاکستان (1997)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.