دوالی ٹوڑ کثرت کی جسم سے اب جدائی کر
دوالی ٹوڑ کثرت کی جسم سے اب جدائی کر
تجلیٰ دیکھ وحدت کا گھر اپنے روشنائی کر
جہاں سے تم کہ آئے تھے اہاں سوں پھیر جا جلدی
تمہیں ہو شاہ دو جگ میں بھلا ترک گدائی کر
جسم کوں چھوڑ کر اڑ جا بہ اوج عرصۂ لاہوت
ایسے قلزم میں بے سر پا بہ ہمت دل شنائی کر
نہیں بندہ حقیقت میں سمجھ اسرار معنی کا
خودی کا وہم برہم زن پچھے بے خود خدائی کر
جب بھی اس قید ہستی سے رکھیں فارغ خیال اپنا
تخت پر لا مکاں کے بیٹھ بیدلؔ بادشاہی کر
- کتاب : بیدل جو اردو کلام (Pg. 128)
- Author : فقیر قادر بخش بیدل
- مطبع : سچائی اشاعت گھر، پاکستان (1997)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.