دل وحدت طلب فارغ ز قید جسم و جاں ہوگا
دل وحدت طلب فارغ ز قید جسم و جاں ہوگا
کہ بیٹھک عاشقاں دائم بہ ملک لا مکاں ہوگا
اڈر جا چھوڑ کے پنجرا جسم کا گھر پیا چاہیں
کہ اوپر عرش اعظم کے تمہارا آشیاں ہوگا
اٹھا اس فرش خاکی سے قدم چڑھ جا فلک اوپر
کہ سات آکاس ہمت کے آگے یک نردباں ہوگا
جسم کے بھروسے مت رہ اسم کی بات یوں مت کہہ
صفت کو چھوڑ آگے چل کے بیچوں بے نشاں ہوگا
طلب مطلوب طالب کوں ہکو کر جان وحدت میں
کہ بحر ذات بے رنگی محیط بیکراں ہوگا
جوئی اول سوئی آخر جوئی ظاہر سوئی باطن
خودی کے ترک میں جلدی سے مخفی سب عیاں ہوگا
دوئی کی وہم سے بیدلؔ تیری دل گر ہوئی فارغ
ظہورا ذات مطلق کا جہاں چاہیں وہاں ہوگا
- کتاب : بیدل جو اردو کلام (Pg. 107)
- Author : فقیر قادر بخش بیدل
- مطبع : سچائی اشاعت گھر، پاکستان (1997)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.