لالہ و گل کی نہ یہ باد صبا کی بات ہے
لالہ و گل کی نہ یہ باد صبا کی بات ہے
خون دل کا ذکر ہے رنگ حنا کی بات ہے
یہ جو دیوانوں کے لب پر دل ربا کی بات ہے
اس کو کیا سمجھے گی دنیا یہ وفا کی بات ہے
میرے مالک تیری دنیا میں یہ کیا ہونے لگا
ہر طرف ظلم و ستم جور و جفا کی بات ہے
کیوں نہ اب تقدیر چمکے رہروان شوق کی
جس طرف دیکھو انہیں کے نقش پا کی بات ہے
میری دنیا لوٹ لی جس بے وفا نے دوستو
کیا کروں لب پر اسی کافر ادا کی بات ہے
جس نے اپنے ساز ہستی پر سنائی تھی غزل
ان کی محفل میں اسی نغمہ سرا کی بات ہے
چشم ساقی کا اشارہ پا کے توبہ توڑ دی
یہ تو کشفیؔ آپ جیسے با وفا کی بات ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 263)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.