Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

لالہ و گل کی نہ یہ باد صبا کی بات ہے

کشفی لکھنوی

لالہ و گل کی نہ یہ باد صبا کی بات ہے

کشفی لکھنوی

MORE BYکشفی لکھنوی

    لالہ و گل کی نہ یہ باد صبا کی بات ہے

    خون دل کا ذکر ہے رنگ حنا کی بات ہے

    یہ جو دیوانوں کے لب پر دل ربا کی بات ہے

    اس کو کیا سمجھے گی دنیا یہ وفا کی بات ہے

    میرے مالک تیری دنیا میں یہ کیا ہونے لگا

    ہر طرف ظلم و ستم جور و جفا کی بات ہے

    کیوں نہ اب تقدیر چمکے رہروان شوق کی

    جس طرف دیکھو انہیں کے نقش پا کی بات ہے

    میری دنیا لوٹ لی جس بے وفا نے دوستو

    کیا کروں لب پر اسی کافر ادا کی بات ہے

    جس نے اپنے ساز ہستی پر سنائی تھی غزل

    ان کی محفل میں اسی نغمہ سرا کی بات ہے

    چشم ساقی کا اشارہ پا کے توبہ توڑ دی

    یہ تو کشفیؔ آپ جیسے با وفا کی بات ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 263)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے