Sufinama

ہم اپنے درد کو دنیا میں کیسے عام کریں

کشفی لکھنوی

ہم اپنے درد کو دنیا میں کیسے عام کریں

کشفی لکھنوی

MORE BYکشفی لکھنوی

    ہم اپنے درد کو دنیا میں کیسے عام کریں

    ہیں وہ کہاں جو محبت کا احترام کریں

    بنا لیں اپنی نگاہوں کو ترجماں دل کا

    نہ تم کلام کرو اور نہ ہم کلام کریں

    اسی امید پہ بیٹھے ہوئے ہیں ہم ناکام

    نظر ملائیں وہ ہم سے تو ہم کلام کریں

    ہمارے زہد کی ضامن ہے دوری ساقی

    وہ خود پلائے تو توبہ کو نظر جام کریں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 263)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے