Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ راز بہار گلشن ہے اس راز کو کیا سمجھے کوئی

قمر جلالوی

یہ راز بہار گلشن ہے اس راز کو کیا سمجھے کوئی

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    یہ راز بہار گلشن ہے اس راز کو کیا سمجھے کوئی

    شبنم کو رلایا پھولوں نے یا رات کو شبنم خود روئی

    ہم تنگ ہیں اپنے جینے سے کرتا نہیں کوئی دل جوئی

    ایسے میں وہ برہم بیٹھے ہیں تلوار اٹھا لانا کوئی

    برسوں گذرے روتے روتے اک مدت میں نیند آئی ہے

    وہ خواب میں ملنے آئے تھے میں جاگ اٹھا قسمت سوئی

    محشر میں ثبوت قتل پہ اب شرمائے سے کیا ہوتا ہے

    جب خون کے چھینٹے باقی تھے تلوار نہ تم نے کیوں دھوئی

    سب منہ دیکھے کہ الفت تھی یہ حال کھلا مرنے پہ قمرؔ

    جب دفن ہوئے تو تربت پر دو پھول نہیں لاتا کوئی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 220)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے