مجھ سے روٹھی ہے نہ کمبخت قضا بھی آئی
مجھ سے روٹھی ہے نہ کمبخت قضا بھی آئی
میری تقدیر کئی بار بلا بھی آئی
شکر ہے بھیس میں قاتل کے قضا بھی آئی
جان لینے کے لئے اس کی ادا بھی آئی
شیخ کے دل سے نکل کر یہ کہاں آ پہنچے
بت کدہ ہم جو گئے یاد خدا بھی آئی
جور کرنے کے لئے جو ہے سلیقہ درکار
جان من تم کو تو اب تک نہ جفا بھی آئی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 249)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.