وہ کیا انسان ہے جو مسکرائے شادماں ہو کر
وہ کیا انسان ہے جو مسکرائے شادماں ہو کر
مزا جب ہے ہنسے وہ صید رنج بے کراں ہو کر
نہ دل برداشتہ ہو آدمی نا کامیابی سے
نہ ہو مغرور ہرگز با مراد و کامراں ہو کر
پتہ کیوں کر وہ اپنی منزل مقصود کا پائے
بجائے سعی جو رہ جائے محو ایں و آں ہو کر
بنا لو آشیاں اپنا اسی اجڑے چمن میں پھر
کہاں اے عندلیبو جاؤ گے بے خانماں ہو کر
نہ عیش زندگی کو دائمی اس دہر میں سمجھو
نہ ہو مایوس ہرگز وقف آلام جہاں ہو کر
نہ پہنچا گو سر منزل قسیمؔ خستہ جاں ہمدم
مگر خاک اس کی جا پہنچی غبار کارواں ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.