اوروں کے واسطے تو اشارا کچھ اور ہے
اوروں کے واسطے تو اشارا کچھ اور ہے
مجھ بے نوا کے آگے بہانا کچھ اور ہے
حالات کا اگرچہ تقاضا کچھ اور ہے
لیکن ہمارے دل کی تمنا کچھ اور ہے
یوں آپ جو کہیں وہ بجا ہے مرے لیے
سچ پوچھیے تو اصل فسانا کچھ اور ہے
کیوں نظر انتشار ہمارا چمن ہے اب
کیا اپنے باغباں کا ارادا کچھ اور ہے
رکھیے نہ زخم غم پہ کبھی مرہم نشاط
اس دل نشیں مرض کا مداوا کچھ اور ہے
انداز ناز حسن ہے کچھ اور اے قسیمؔ
عشق نیاز مند کا دعوی کچھ اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.