قضا کی دیر ہے چلنے کو ہم تیار بیٹھے ہیں
قضا کی دیر ہے چلنے کو ہم تیار بیٹھے ہیں
گراں باریٔ تن سے کیا کریں ناچار بیٹھے ہیں
وہ ہم کو دیکھتے ہیں ہم کو دکھلائی نہیں دیتے
حجاب بے حجابی ہے سر بازار بیٹھے ہیں
کرشمہ اپنی چشم مست کا دکھلا دے اے ساقی
یہاں ہم بھی بہ امید مئے دیدار بیٹھے ہیں
خبر اپنی نہیں رکھتے خبر غیروں کی کیا رکھیں
کہ عاشق ما سوائے یار سے بیزار بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.