Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قضا کی دیر ہے چلنے کو ہم تیار بیٹھے ہیں

نورؔ بہاری

قضا کی دیر ہے چلنے کو ہم تیار بیٹھے ہیں

نورؔ بہاری

MORE BYنورؔ بہاری

    قضا کی دیر ہے چلنے کو ہم تیار بیٹھے ہیں

    گراں باریٔ تن سے کیا کریں ناچار بیٹھے ہیں

    وہ ہم کو دیکھتے ہیں ہم کو دکھلائی نہیں دیتے

    حجاب بے حجابی ہے سر بازار بیٹھے ہیں

    کرشمہ اپنی چشم مست کا دکھلا دے اے ساقی

    یہاں ہم بھی بہ امید مئے دیدار بیٹھے ہیں

    خبر اپنی نہیں رکھتے خبر غیروں کی کیا رکھیں

    کہ عاشق ما سوائے یار سے بیزار بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے