ہزاروں بار ازل سے قبلۂ اہل جہاں بدلا
ہزاروں بار ازل سے قبلۂ اہل جہاں بدلا
میری لوح جبیں بدلی نہ ان کا آستاں بدلا
نہ پایا آج تک ہم نے سراغ منزل ہستی
کبھی یہ کارواں بدلا کبھی وہ کارواں بدلا
نہ چھلکا جام پھر کوئی نہ پھر کھڑکا کوئی ساغر
جو ساقی چل دیا اٹھ کر تو محفل کا سماں بدلا
نہ چھوڑا مطمئن ان کو بھی تاثیر محبت نے
یہاں آنکھوں سے خوں ٹپکا تو رنگ رخ وہاں بدلا
وہ جب تک مسکراتے ہیں زمانہ مسکراتا ہے
سمجھ لو پھر قیامت ہے مزاج ان کا جہاں بدلا
کہاں میں اور کہاں ذوق نواسنجی مگر نشترؔ
جمود اپنا بہ حکم افقر معجز بیاں بدلا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 301)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.