Font by Mehr Nastaliq Web

پیشتر مرنے سے مرجا زندگی اچھی نہیں

قاضی خلیل الدین حسن

پیشتر مرنے سے مرجا زندگی اچھی نہیں

قاضی خلیل الدین حسن

MORE BYقاضی خلیل الدین حسن

    پیشتر مرنے سے مر جا زندگی اچھی نہیں

    جیتے جی ترکِ خودی کر خودکشی اچھی نہیں

    بے سوا ہے زالِ دنیائے دنیٰ اچھی نہیں

    کون کہتا ہے کہ اچھی ہے اجی اچھی نہیں

    ہاں یہ ڈر ہے تیرے جاتے ہی نہ آ جائے خودی

    کچھ تو اپنی ذات سے اے بیخودی اچھی نہیں

    ہو گیا سینہ اگر جل جل کے خاکستر تو کیا

    آگ دل کی زیر خاکستر دبی اچھی نہیں

    آپ سے جاؤں تو سب کہتے ہیں دیوانہ مجھے

    آپ میں آؤں تو سنتا ہوں خودی اچھی نہیں

    موم بہتر سنگ سے ہے صلح بہتر جنگ سے

    آشتی اچھی طبیعت آتشی اچھی نہیں

    درد و کلفت کی یہ ساتھی رنج و غم کی یہ شریک

    ناکسی میری جو سمجھوں بیکسی اچھی نہیں

    حسرت اچھی ہے نکل جائے جو پہلے جان سے

    جان اچھی ہے مگر حسرت بھری اچھی نہیں

    آندھیاں آہوں کی ہیں سینے میں اب اڑتی ہے خاک

    سر زمین کشورِ دل خاک بھی اچھی نہیں

    دیکھ کوئی دیکھ لے گا تاڑ جائے گا کوئی

    شوق دیدار اک طرف کو ٹکٹکی اچھی نہیں

    ہنسنے والے ہنس رہے ہیں رو رہا ہے دل مرا

    دل لگی اچھی سہی دل کی لگی اچھی نہیں

    دوستوں کے دشمنوں سے دوستی ہی دشمنی

    دشمنوں کے دوستوں سے دوستی اچھی نہیں

    اب کہاں وہ دن کہ تھی دل کی لگی اک دل لگی

    اول اول تھی وہی اچھی وہی اچھی نہیں

    دونوں میں نا چیز حافظؔ اور حافظ کی غزل

    طرح کا شکوہ غلط ہے فکر ہی اچھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : آئینئہ پیغمبر (Pg. 67)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے