Font by Mehr Nastaliq Web

ہاں پردہ اٹھا دینا اک جلوہ دکھا دینا

قاضی خلیل الدین حسن

ہاں پردہ اٹھا دینا اک جلوہ دکھا دینا

قاضی خلیل الدین حسن

MORE BYقاضی خلیل الدین حسن

    ہاں پردہ اٹھا دینا اک جلوہ دکھا دینا

    اک جلوہ دکھاتے ہی بیہوش گرا دینا

    نالوں کو تو آتا ہے اک شور مچا دینا

    سوتے ہوئے فتنوں کو چلاّ کے جگا دینا

    جو کچھ تجھے ہاتھ آئے سب راہِ خدا دینا

    مولیٰ کا دیا لینا مولیٰ سے لیا دینا

    جا کر درِ مولیٰ پر ہم کو یہ صدا دینا

    ہو نامِ خدا داتا کچھ نامِ خدا دینا

    کیوں ضعف یہ رستے میں طیبہ کے گرا دینا

    ہاں درد ذرا اٹھنا اور اٹھ کے اٹھا دینا

    ان نیچی نگاہوں کے ادنیٰ یہ کرشمے ہیں

    گرتے کو اٹھا دینا اٹھتے کو گرا دینا

    یہ آنِ جمالی ہے وہ شانِ جلالی ہے

    روتے کو ہنسا دینا ہنستے کو رلا دینا

    غش کیوں نہ ہو اس کا جی، جس نے یہ ادا دیکھی

    غش کھاکے گرے کوئی دامن کی ہوا دینا

    مطلع کے عوض مکہ مقطع کے عوض طیبہ

    اس مدحِ مبارک کا مولیٰ یہ صلا دینا

    خاکِ قدمِ شہ کا حافظؔ ہے عجب سرمہ

    جس راہ سے وہ گزریں آنکھوں کو بچھا دینا

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ پیغمبر (Pg. 14)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے