ہاں پردہ اٹھا دینا اک جلوہ دکھا دینا
ہاں پردہ اٹھا دینا اک جلوہ دکھا دینا
اک جلوہ دکھاتے ہی بیہوش گرا دینا
نالوں کو تو آتا ہے اک شور مچا دینا
سوتے ہوئے فتنوں کو چلاّ کے جگا دینا
جو کچھ تجھے ہاتھ آئے سب راہِ خدا دینا
مولیٰ کا دیا لینا مولیٰ سے لیا دینا
جا کر درِ مولیٰ پر ہم کو یہ صدا دینا
ہو نامِ خدا داتا کچھ نامِ خدا دینا
کیوں ضعف یہ رستے میں طیبہ کے گرا دینا
ہاں درد ذرا اٹھنا اور اٹھ کے اٹھا دینا
ان نیچی نگاہوں کے ادنیٰ یہ کرشمے ہیں
گرتے کو اٹھا دینا اٹھتے کو گرا دینا
یہ آنِ جمالی ہے وہ شانِ جلالی ہے
روتے کو ہنسا دینا ہنستے کو رلا دینا
غش کیوں نہ ہو اس کا جی، جس نے یہ ادا دیکھی
غش کھاکے گرے کوئی دامن کی ہوا دینا
مطلع کے عوض مکہ مقطع کے عوض طیبہ
اس مدحِ مبارک کا مولیٰ یہ صلا دینا
خاکِ قدمِ شہ کا حافظؔ ہے عجب سرمہ
جس راہ سے وہ گزریں آنکھوں کو بچھا دینا
- کتاب : آئینۂ پیغمبر (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.