قبلۂ دل کعبۂ جاں اور ہے
قبلۂ دل کعبۂ جاں اور ہے
سجدہ گاہ اہل عرفاں اور ہے
ہو کے خوش کٹواتے ہیں اپنے گلے
عاشقوں کی عید قرباں اور ہے
روز و شب یاں ایک سی ہے روشنی
دل کے داغوں کا چراغاں اور ہے
خار دکھلاتی ہے پھولوں کی بہار
بلبلو اپنا گلستاں اور ہے
قید میں آرام آزادی وبال
ہم گرفتاروں کا زنداں اور ہے
بحر الفت میں نہیں کشتی کا کام
نوح سے کہہ دو یہ طوفاں اور ہے
کس کا اندیشہ ہے برق و سیل سے
اپنے خرمن کا نگہباں اور ہے
درد وہ دل میں وہ سینہ پر ہے داغ
جس کا مرہم جس کا درماں اور ہے
کعبہ رو محراب ابرو اے امیرؔ
اپنی طاعت اپنا ایماں اور ہے
- کتاب : دیوان امیرؔ معروف بہ مرات الغیب (Pg. 296)
- Author : امیر مینائی
- مطبع : منشی نولکشور، لکھنؤ، (1922)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.