اک نگاہِ جاں ستاں نے کر دیا بسمل مجھے
اک نگاہِ جاں ستاں نے کر دیا بسمل مجھے
مرنے جینے کا مزہ سب ہو گیا حاصل مجھے
ہر قدم پر مل رہی ہے راحتِ منزل مجھے
جا رہا ہوں جس طرف لے جا رہا ہے دل مجھے
دم تو لینے دے ذرا اے اضطرابِ دل مجھے
سانس لینا بھی ہے اب تیرے سبب مشکل مجھے
اس کی چشمِ لطف ہو جائے تو بیڑا پار ہے
موج ہو کشتی مجھے گرداب ہو ساحل مجھے
درد مندانِ محبت ہی سمجھتے ہیں اسے
جس طرح تڑپا رہا ہے اضطراب دل مجھے
بیخودی عشق و الفت رہنمائے شوق ہے
کیا خبر ہے کس طرف لے جا رہا ہے دل مجھے
- کتاب : آئینۂ دل (Pg. 36)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.