Font by Mehr Nastaliq Web

تجھے پائے کہاں کوئی تجھے ڈھونڈھے کہاں کوئی

قدسی جائسی

تجھے پائے کہاں کوئی تجھے ڈھونڈھے کہاں کوئی

قدسی جائسی

MORE BYقدسی جائسی

    تجھے پائے کہاں کوئی تجھے ڈھونڈھے کہاں کوئی

    نہ تجھ سا بے نشاں کوئی نہ تجھ سا لامکاں کوئی

    سنانے کو سنا تو دے گا میری داستاں کوئی

    کہاں سے پائے گا مرا دل اور میری زباں کوئی

    یہ مانا سن نہیں سکتا کوئی بیدرد بھی لیکن

    کہاں سے لائے دل کا حال کہنے کو زباں کوئی

    نگاہِ مست سے ہے میکدہ آئینہ محشر

    پڑا ہے بے پیے ہر سو یہاں کوئی وہاں کوئی

    میں دیکھوں تو اثر پھر کس طرح ہوتا نہیں دل پر

    سنے میری زباں سے بھی تو میری داستاں کوئی

    حرم اور دیر کی تفریق سنگ راہ عرفاں ہے

    غرض ہم کو تو سجدے سے ہے وہ ہو آستاں کوئی

    فلک کو دشمنی ہے بجلیوں کو لاگ رہتی ہے

    گلستاں میں بنائے روز کب تک آشیاں کوئی

    جما ہے رنگ صحبت لطف کی ہے بخت یاور ہے

    کہ مجھ سے سن رہا ہے آج میری داستاں کوئی

    نہیں دھبے لہو کے دامن و شمشیر قاتل پر

    مرے ارمان و حسرت ہیں یہاں کوئی وہاں کوئی

    گوارا ہے ہمیں مرمر کے جینا ہی گوارا ہے

    ہمارے سامنے لے ناز سے انگڑائیاں کوئی

    جہاں سے اٹھ گیا قدسیؔ تو اٹھ جانے دو غم کیا ہے

    نشانِ قبر ہے باقی اگر ہو امتحاں کوئی

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ دل (Pg. 63)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے