Font by Mehr Nastaliq Web

اچھا بھی ہے فراق کا غم اور بُرا بھی ہے

قدسی جائسی

اچھا بھی ہے فراق کا غم اور بُرا بھی ہے

قدسی جائسی

MORE BYقدسی جائسی

    اچھا بھی ہے فراق کا غم اور بُرا بھی ہے

    اس درد کی دوا بھی نہیں ہے دوا بھی ہے

    اے چارہ ساز حالتِ دل جانتا بھی ہے

    مانا کہ ہر مرض کی جہاں میں دوا بھی ہے

    ناصح بتا کہ اس کو نہ چاہیں تو کیا کریں

    مثل اس کے دوسرا کوئی دیکھا سنا بھی ہے

    چاہو تو وہ ملے جو نہ چاہو تو کیا ملے

    شہ رگ کے پاس بھی ہے نظر سے جدا بھی ہے

    ہو جائے فیصلہ یہیں محشرا بھی کہاں

    میں بھی ہوں تیرے سامنے خلقِ خدا بھی ہے

    محشر خرام کس کو دکھائیں خرام ناز

    رفتار ہی کے ساتھ ہماری قضا بھی ہے

    ہنگامہ خیز کیوں نہ ہو شورِ صدائے دل

    ہر آہ میں شریک تمہاری جفا بھی ہے

    کچھ حسرتیں لیے ہوئے جاتی ہے عرش تک

    قدسیؔ تمہاری طرح تمہاری دعا بھی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ دل (Pg. 50)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے