وحشت اگر یہی رہی باقی تو کیا عجب
وحشت اگر یہی رہی باقی تو کیا عجب
باقی نہ ایک تار بھی میرے کفن میں ہو
سامان کچھ تو دل کے بہلنے کا چاہئے
تصویر اک تمہاری ہمارے کفن میں ہو
گرمی تمہارے عشق کی پوری اگر پڑے
خورشید روزِ حشر ہر اک موئے تن میں ہو
صیاد کیا تجھے ہے گوارا یہ اختلاف
بلبل قفس میں فصلِ بہاری چمن میں ہو
قربانؔ تیرے شعر قیامت کے شعر ہیں
پھر کیوں نہ آج دھوم تری انجمن میں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.