Font by Mehr Nastaliq Web

وحشت اگر یہی رہی باقی تو کیا عجب

قربان سہارنپوری

وحشت اگر یہی رہی باقی تو کیا عجب

قربان سہارنپوری

وحشت اگر یہی رہی باقی تو کیا عجب

باقی نہ ایک تار بھی میرے کفن میں ہو

سامان کچھ تو دل کے بہلنے کا چاہئے

تصویر اک تمہاری ہمارے کفن میں ہو

گرمی تمہارے عشق کی پوری اگر پڑے

خورشید روزِ حشر ہر اک موئے تن میں ہو

صیاد کیا تجھے ہے گوارا یہ اختلاف

بلبل قفس میں فصلِ بہاری چمن میں ہو

قربانؔ تیرے شعر قیامت کے شعر ہیں

پھر کیوں نہ آج دھوم تری انجمن میں ہو

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے