Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رات اس تنک مزاج سے کچھ بات بڑھ گئی

احسن اللہ خاں بیان

رات اس تنک مزاج سے کچھ بات بڑھ گئی

احسن اللہ خاں بیان

MORE BYاحسن اللہ خاں بیان

    رات اس تنک مزاج سے کچھ بات بڑھ گئی

    وہ روٹھ کر گیا تو غضب رات بڑھ گئی

    یہ کہیو ہم نشیں مجھے کیا کیا نہ کہہ گئے

    میں گھٹ گیا نہ آپ کی کچھ ذات بڑھ گئی

    بوسے کے نام ہی پہ لگے کاٹنے زباں

    کتنی عمل سے آگے مکافات بڑھ گئی

    چشموں سے میرے شہر میں طوفان گریہ ہے

    نادان جانتے ہیں کہ برسات بڑھ گئی

    سمجھا تھا میں کمر ہی تلک زلف کا کمال

    وہ پاؤں سے بھی آگے کئی ہات بڑھ گئی

    اغیار سے نہیں ہے سروکار یار کو

    میرے بہ رغم ان پہ عنایات بڑھ گئی

    بے طوریوں سے اس کی بیاںؔ میں تو کھنچ رہا

    غیروں کی اس کے ساتھ ملاقات بڑھ گئی

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان بیانؔ مرتب: ارجمند آرا (Pg. 121)
    • Author : احسن اللہ خان بیانؔ
    • مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) نئی دہلی (2004)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے