Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کم نہیں ہوتی ہے الفت کی جلن پانی میں

رفیق اشرفی

کم نہیں ہوتی ہے الفت کی جلن پانی میں

رفیق اشرفی

MORE BYرفیق اشرفی

    کم نہیں ہوتی ہے الفت کی جلن پانی میں

    لگ کے پھر بجھتی نہیں ہے یہ اگن پنی میں

    کیا سمجھتے ہو تم آساں ہے محبت کرنا

    غرق کر دیتی ہے چاہت کی لگن پانی میں

    حکم پاتے ہیں نکل آتی ہے ڈوبی کشتی

    ہے حکومت تیری ائے غوثِ ضمن پانی میں

    پل میں ہی ڈوب گیا وہ جو خدا بنتا تھا

    کام آیا نہ کوئی اس کا جتن پانی میں

    مچھلیاں رقص کرے وجد میں آئے موجے

    رکھ دے اپنے جو قدم شاہِ ضمن پانی میں

    ذکرِ یزداں کے بنا پاک نہیں ہوتا دل

    لاکھ دھو کے ڈبو دو یہ بدن پانی میں

    ہے یہ درویشؔ کا اماں جو محمد چاہے

    مچھلیاں دشت میں پیدا ہو ہرن پانی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے