Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وصل کی رات عدو کی شب فرقت میری

عالیؔ بدایونی

وصل کی رات عدو کی شب فرقت میری

عالیؔ بدایونی

MORE BYعالیؔ بدایونی

    وصل کی رات عدو کی شب فرقت میری

    ہائے وہ غیر کی تقدیر یہ قسمت میری

    پھر بہار آتے ہی تازہ ہوئی وحشت میری

    آج کل پھر نہیں قابو میں طبیعت میری

    نہ تو موت آتی ہے اے دل نہ سحر ہوتی ہے

    آج کاٹے نہیں کٹتی شب فرقت میری

    ساقیا آنکھ ملا کر مجھے دے جام شراب

    یوں تو مے سے نہ بھرے گی کبھی نیت میری

    ہے یقیں مجھ کو دم نزع وہ آئیں گے ضرور

    جان کے ساتھ نکل جائے گی حسرت میری

    بے کسی ساتھ دیا تونے مرا جیتے جی

    چھوڑ دینا نہ پس مرگ رفاقت میری

    نہ زمیں تازہ و سر سبز دم فکر ہوئی

    بحر مواج ہے عالیؔ کہ طبیعت میری

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 208)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے