نہیں گل ہے یہ پیمانہ کسی کا
نہیں گل ہے یہ پیمانہ کسی کا
چمن ہے یا کہ مے خانہ کسی کا
کسی کا کعبہ بت خانہ کسی کا
مرا معبد ہے کاشانہ کسی کا
کیا بے جرم اس نے خون عاشق
نہ سمجھا ہائے سمجھانا کسی کا
دل صد چاک کام آئے گا اک دن
بنائیں گے اسے شانا کسی کا
مجھے ہوتا ہے اپنے قتل کا غم
جو یاد آتا ہے پچھتانا کسی کا
ہماری بندگی کہنا بتوں سے
اگر ہو دیر میں جانا کسی کا
بھلا کیا ٹھیک ہے قیمت کا اس کی
دو عالم ہو جو بیعانہ کسی کا
رہے جاتے ہیں دل میں دل کے ارماں
ستم ڈھاتا ہے شرمانا کسی کا
کہا اس بت نے سن کر حال عالیؔ
یہ افسوں تھا کہ افسانہ کسی کا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 208)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.