Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تاب آنکھوں کو کہاں ہے جلوۂ رخسار کی

رفیق داناپوری

تاب آنکھوں کو کہاں ہے جلوۂ رخسار کی

رفیق داناپوری

MORE BYرفیق داناپوری

    تاب آنکھوں کو کہاں ہے جلوۂ رخسار کی

    گر پڑے غش کھا کے حسرت رہ گئی دیدار کی

    جس طرف دیکھا اسی کا جلوہ ہے پیش نظر

    ہر جگہ ہے روشنی شمع جمالِ یار کی

    دائرے سے عشق کے باہر نہیں جاتا قدم

    چال سیکھی ہے ہمارے پاؤں نے پرکار کی

    خواب میں اب ان کا آنا ہوگیا خواب و خیال

    پھر گئیں ہم سے نگاہیں طالع بیدار کی

    عمر دو روزہ بسر ہوجائے اپنی چین سے

    چھاؤں مل جائے اگر مجھ کو تری تلوار کی

    فیض اکبر یہ ہوا اللہ اکبر اے رفیقؔ

    دھوم ہے عرش معلیٰ پر مرے اشعار کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے