منشا غلط نہ تھا میرا مقصد نہ تھا غلط
منشا غلط نہ تھا میرا مقصد نہ تھا غلط
سوچا گیا غلط مجھے سمجھا گیا غلط
میں تو سفیرِ عشق و محبت رہا مگر
روکا گیا غلط مجھے ٹوکا گیا غلط
کیسے نماز عشق ادا اس کی ہو گئی
نیت خراب جس کی تھی قبلہ بھی تھا غلط
میں اوڑھ کے ردائے محبت فنا ہوا
پھر بھی میرے وجود کو سمجھا گیا غلط
ہر بات آئینے کی طرح صاف تھی مگر
مفہوم اس کا پھر بھی نکالا گیا غلط
چہرہ کتاب درد محبت بنا رہا
وہ حرف آشنا مجھے پڑھتا رہا غلط
ہوں اس کی بے بسی پہ دل و جان سے فدا
سب جان کے بھی مجھ کو سمجھتا رہا غلط
رہبرؔ نصاب عشق مکمل تو پڑھ لیا
سطریں غلط پڑھیں پڑھا حاشیہ غلط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.