آنکھ کے پردے کے باعث ہے یہ غفلت میری
آنکھ کے پردے کے باعث ہے یہ غفلت میری
دیکھنے دیتی نہیں مجھ کو حقیقت میری
آنکھ کے پردوں نے مخلوق بنا رکھا ہے
دیکھنے دیتی نہیں مجھ کو یہ صورت میری
جز صنم اور دکھائی نہ مجھے دیتا ہے
پیر میکش سے ہوئی جب سے کہ بیعت میری
چین سے سویا پڑا ہوں نہ اٹھاؤ مجھ کو
دیکھو دیکھو کہیں ٹھکراؤ نہ تربت میری
آبِ کوثر سے ذرا آنکھ تو دھولے زاہد
تب نظر آئے گی جو کچھ کہ ہے حرمت میری
زر کی خواہش نہیں الفت نہ خلایق کی ہے
رند ہوں صبر وقناعت ہی ہے دولت میری
میں کسی شئے کو بھی اپنے سے علحدہ سمجھوں
یہ روا رکتھی ہے ہرگز نہیں نیت میری
کوئی گر نیچی نگاہوں سے جو دیکھے دیکھے
یار کی آنکھوں میں لاریب ہے وقعت میری
کسمپرسی کے زمانہ میں خدا یاد آیا
آخرش کام مرے آئی یہ غربت مری
میں عطاؔ رند ہوں اور طرز سخن ہے یکتا
مل نہیں سکتی کسی سے کبھی رنگت میری
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 107)
- Author : فصیح الدین بلخی
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.