Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہتے ہیں آنے کو وہ آئیں نہ آئیں دیکھیے

راقم دہلوی

کہتے ہیں آنے کو وہ آئیں نہ آئیں دیکھیے

راقم دہلوی

MORE BYراقم دہلوی

    کہتے ہیں آنے کو وہ آئیں نہ آئیں دیکھیے

    شوق میں کب تک ہمیں رستا دکھائیں دیکھیے

    جانے دو مجھ پر جفاؤں پر جفائیں دیکھیے

    مجھ سے بھی ہونے لگیں گی اب خطائیں دیکھیے

    ابتدائے عشق میں کیا کچھ ہوئے مجھ پر ستم

    آگے آگے کیا پڑیں سر پر بلائیں دیکھیے

    آج اون سے گفتگوئے وصل پھر کرنے کو ہوں

    آرزوئیں رائیگاں ہوں یا بر آئیں دیکھیے

    وصل میں اغماض کرنا آپ ہی کر لیں خیال

    پھر مری خواہش پہ بیگانہ ادائیں دیکھیے

    ہم نفس ہیں میں ہوں قسمت آزما امیدوار

    کس کو تنہا پاس اپنے وہ بلائیں دیکھیے

    امتحاں نظروں میں کر لو پھر وفا کھل جائے گی

    میری الفت دیکھیے اپنی جفائیں دیکھیے

    دل پھرا ہے ان کی خو سے اس قدر اپنا ندیم

    وہ بلائیں ہم کو ہم جائیں نہ جائیں دیکھیے

    روکھے روکھے بولتے ہو یہ کوئی انداز ہے

    رنگ الفت کو مٹا دیں گے ادائیں دیکھیے

    ان سے کرنے جاتے ہیں راقمؔ تقاضا وصل کا

    شاد ہو کر آئیں یا ناشاد آئیں دیکھیے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات راقم (Pg. 177)
    • Author : راقمؔ دہلوی
    • مطبع : افضل المطابع دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے