تری الفت میں پیش آئی مصیبت اپنی حالت کو
تری الفت میں پیش آئی مصیبت اپنی حالت کو
جگر کو دل کو جاں کو روح کو نظروں کو قسمت کو
کیا بالائے طاق اس حسن کی قاتل نگاہوں نے
سپر کو تیغ کو نیزے کو لشکر کو شجاعت کو
ملے گا جو مرا قاتل تو میں فرصت سے دیکھوں گا
نگہ کو ناز کو انداز کو پیکر کو قامت کو
سراپا آفت دل تو قد و قامت سے ہو خطرہ
خرد کو ہوش کو فہم و ذکا عقل و ذہانت کو
بلندی کوئی کیا جانے کہ جس پہ رشک آتا ہے
فلک کو چاند کو تاروں کو شہبازوں کو رفعت کو
کیا اللہ نے جاناں فقط تیرے لئے پیدا
زمیں کو آسماں کو خشک و تر کو ساری خلقت کو
رضیؔ کچھ بھی نہیں ان کے تصور ہی نے جنبش دی
قلم کو حرف کو مضمون کو خط و کتابت کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.