Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تری الفت میں پیش آئی مصیبت اپنی حالت کو

رضی شطاری

تری الفت میں پیش آئی مصیبت اپنی حالت کو

رضی شطاری

MORE BYرضی شطاری

    تری الفت میں پیش آئی مصیبت اپنی حالت کو

    جگر کو دل کو جاں کو روح کو نظروں کو قسمت کو

    کیا بالائے طاق اس حسن کی قاتل نگاہوں نے

    سپر کو تیغ کو نیزے کو لشکر کو شجاعت کو

    ملے گا جو مرا قاتل تو میں فرصت سے دیکھوں گا

    نگہ کو ناز کو انداز کو پیکر کو قامت کو

    سراپا آفت دل تو قد و قامت سے ہو خطرہ

    خرد کو ہوش کو فہم و ذکا عقل و ذہانت کو

    بلندی کوئی کیا جانے کہ جس پہ رشک آتا ہے

    فلک کو چاند کو تاروں کو شہبازوں کو رفعت کو

    کیا اللہ نے جاناں فقط تیرے لئے پیدا

    زمیں کو آسماں کو خشک و تر کو ساری خلقت کو

    رضیؔ کچھ بھی نہیں ان کے تصور ہی نے جنبش دی

    قلم کو حرف کو مضمون کو خط و کتابت کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے