مرغِ دل کوچۂ سفاک میں رکھا کیا ہے
مرغِ دل کوچۂ سفاک میں رکھا کیا ہے
دام میں جس سے پھنسے کوئی وہ دانہ کیا ہے
جس میں کینہ ہو بھرا سنگ ہے سینہ کیا ہے
مجھ سے منہ پھیر لیا آپ کو سوجھا کیا ہے
مجھ سے کیوں نفرت ہے کیوں پیار ہے اس سے اتنا
غیر سا میں بھی ہوں انساں مجھے سمجھا کیا ہے
غش ہوا تم کو جلا طور جو پردہ اٹھا
ہاں بتائیں تو کلیم آپ نے دیکھا کیا ہے
ہے خبر گرم کہ رفعتؔ کو کریں گے وہ قتل
آؤ دیکھیں تو سہی آج تماشہ کیا ہے
- کتاب : وصلِ حبیب، لاہور (Pg. 11)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.