Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رند خراب تیرا وہ مے پیے ہوئے ہے

امیر مینائی

رند خراب تیرا وہ مے پیے ہوئے ہے

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    رند خراب تیرا وہ مے پیے ہوئے ہے

    مدت سے جان جس پر زاہد دیے ہوئے ہے

    کس شان سے وہ مے کش آتا ہے مے کدہ میں

    قاضی سبو صراحی مفتی لیے ہوئے ہے

    آتا نہیں نظر کچھ گو سامنا ہے اس کا

    کیا بیچ میں تحیر پردہ کیے ہوئے ہے

    ہو کون بخیہ گر سے زخمی کا تیرے ساعی

    رشتہ کھنچا ہے سوزن منہ کو سیے ہوئے ہے

    پیر مغاں وہ کاکل مرشد ہے بادہ خوارو

    جمشید بھی پیالہ اس کا پیے ہوئے ہے

    حرمت میں دخت رز کی اصرار ہے جو اتنا

    یہ بات کیا ہے رند و واعظ پیے ہوئے ہے

    رحم اب امیرؔ پر بھی لازم ہے یار تجھ کو

    کب سے ڈھئی وہ تیرے در پر دیے ہوئے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان امیرؔ معروف بہ مرات الغیب (Pg. 318)
    • Author : امیر مینائی
    • مطبع : منشی نولکشور، لکھنؤ، (1922)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے