Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پھینک دوں گا میں اسے چیر کے پہلو اپنا

رند لکھنوی

پھینک دوں گا میں اسے چیر کے پہلو اپنا

رند لکھنوی

MORE BYرند لکھنوی

    پھینک دوں گا میں اسے چیر کے پہلو اپنا

    تجھ پہ قابو نہیں دل پر تو ہے قابو اپنا

    بوئے گل سے مجھے دھوکا نہ دے اس کی بو کا

    چوچلا رہنے دے باد سحری تو اپنا

    رام کس طرح کرے گا کوئی صیاد اسے

    اپنے سائے سے بھی رم کرتا ہے آہو اپنا

    قصد نخچیر تو کر تیغ تو تو کھینچ اے ترک

    آپ کاٹے گا گلا آن کے آہو اپنا

    یاد کر کے لب پان خوردہ کی تیرے سرخی

    خون دل اپنا پیا ہے کئی چلو اپنا

    تا سحر ہجر کی شب ورد کیا کرتا ہے

    دل کبھی سینہ کبھی اور کبھی پہلو اپنا

    مشترک شب سے ہوا خون جگر اشکوں میں

    رات سے رنگ بدلنے لگے آنسو اپنا

    پشت پا ماریں نہ کیوں ہمت گردوں پر رندؔ

    شل نہیں فضل خدا سے ابھی بازو اپنا

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 17)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے