رند قانع متواضع ہے خدا دیتا ہے
رند قانع متواضع ہے خدا دیتا ہے
جب وہ پاتا ہے تو پیتا ہے پلا دیتا ہے
وسعت دل میں ہے اس کی یہ فراوانی لطف
مے کے دریا مرے صحرا میں بہا دیتا ہے
میں سوئے طور کلیم اب جو کبھی جاتا ہوں
کوئی دل پر میرے بجلی سی گرا دیتا ہے
یاد مے آئی مجھے اور سنا دوں اک شعر
کیف مے سے جو مجھے لطف سوا دیتا ہے
بیعت پیر مغاں کی ہے جو توبہ کر کے
یہی پانی مے گلگوں کا مزاد یتا ہے
صدر اعظم شعرا کو جو صلا دیتا ہے
شاہ کے صدقے میں دیکھوں مجھے کیا دیتا ہے
جود شہ ذیل میں ہو درج کہ جبریل کہیں
کوئی شاعر یہ گدا ہے جو صدا دیتا ہے
قدرت حق کا کرشمہ ہے سخاوت شہہ کی
جس کو دینا ہے مقدر سے سوا دیتا ہے
وہ خدائی کے لٹائے جو خزانے کم ہے
میر عثمان علی خان کو خدا دیتا ہے
وہ تو وہ شاد جسے صدر بنایا شہہ نے
جب وہ دیتا ہے سو اس سے بھی سوا دیتا ہے
میں بلانوش ہوں پی جاؤں جو دریا پاؤں
مجھے گھر بیٹھے مئے ہوش ربا دیتا ہے
قدر داں آج زمانے میں دکن ہے ورنہ
کون اب کس کو زمانے میں صلا دیتا ہے
شاد کے نام سے ہر رنج و خوشی ہو کے ریاضؔ
صدر اعظم کو شب و روز دعا دیتا ہے
- کتاب : ریاض رضواں (Pg. 536)
- Author : ریاضؔ خیرآبادی
- مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.