تمہاری گلیوں کی گرد و غبار ہو جاؤں
تمہاری گلیوں کی گرد و غبار ہو جاؤں
مٹوں تمہیں پہ تمہیں پر نثار ہو جاؤں
تمہارے عشق میں سولی پہ چڑھ گیا کوئی
کوئی تو چاہے کہ میں سنگسار ہو جاؤں
تمہیں پسند اگر چاک دامنی ہے مری
اشارہ کر دو ابھی تار تار ہو جاؤں
مری غریبی ہی ان کو پسند ہے ورنہ
ابھی وہ کہہ دیں ابھی تاج دار ہو جاؤں
تمہارے ساتھ ہی کرنی ہے طے ہر اک منزل
اکیلے کیسے بتاؤ میں پار ہو جاؤں
نظر بچھائے میں بیٹھا ہوں راہ میں کب سے
بہار آئے تو نذر بہار ہو جاؤں
کسی کے قدموں میں گزرے یہ زندگی عالم
میں چاہتا ہی نہیں نامدار ہو جاؤں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 215)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.