اتنا بھی نہ شرماؤ پہلے کی طرح پھر سے
اتنا بھی نہ شرماؤ پہلے کی طرح پھر سے
اپنے ہیں یہ اپناؤ پہلے کی طرح پھر سے
جس در سے بنا مانگتے ملتا ہے تمہیں سب کچھ
یہ ہاتھ نہ پھیلاؤ پہلے کی طرح پھر سے
یہ در بھی تمہارا ہے یہ گھر بھی تمہارا ہے
جب آنا ہے آ جاؤ پہلے کی طرح پھر سے
بیمار محبت کو دل دار کی حاجت ہے
صورت کو دکھا جاؤ پہلے کی طرح پھر سے
مرکز سے ہٹے ہم تو بربادیاں لازم ہیں
محبوب کے گن گاؤ پہلے کی طرح پھر سے
سنتے ہیں پریشانی تنہائی بڑھاتی ہے
محفل میں چلے آؤ پہلے کی طرح پھر سے
عالمؔ کو اجالوں سے منت کی ضرورت کیا
پردے سے نکل آؤ پہلے کی طرح پھر سے
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 191)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.