Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چھیڑتے ہی سر مرے زلف رسا ہو جائے گی

ریاض خیرآبادی

چھیڑتے ہی سر مرے زلف رسا ہو جائے گی

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    چھیڑتے ہی سر مرے زلف رسا ہو جائے گی

    یہ پری تیرے لیے او دل بلا ہو جائے گی

    اے اسیران قفس آنے کو ہے فصل خزاں

    چار دن میں اور گلشن کی ہوا ہو جائے گی

    ساتھ اشکوں کے لہو کیا لخت دل آنے لگے

    کچھ نہ کچھ بدنام اب میری وفا ہو جائے گی

    موج طوفاں پھینک دے گی اس کو ساحل کی طرف

    پار اب کشتی مری اے ناخدا ہو جائے گی

    لے نہیں سکتا ہوں میں بھولے سے بھی کعبہ کا نام

    کیا خدائی بتوں کی اے خدا ہو جائے گی

    لا بھی دے سوڈے کی بوتل جا کے اے شیخ حرم

    آب زمزم کیا ملاؤں بد مزا ہو جائے گی

    لوٹ لو اچھی طرح لطف معاصی اے ریاضؔ

    ہیں یہی آثار اب دنیا فنا ہو جائے گی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 108)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے