Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نماز بھی وہیں پڑھتے ہیں وہیں وضو کرتے

ریاض خیرآبادی

نماز بھی وہیں پڑھتے ہیں وہیں وضو کرتے

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    دلچسپ معلومات

    (صبح امید لکھنؤ ۱۹۲۰ ء)

    نماز بھی وہیں پڑھتے ہیں وہیں وضو کرتے

    شکار بھی بط مے کے کنارے جو کرتے

    کلیم بات بڑھاتے نہ گفتگو کرتے

    لب خاموش سے اظہار آرزو کرتے

    حسین بھی ہوں خوش آواز بھی فرشتۂ قبر

    کٹی ہے عمر حسینوں سے گفتگو کرتے

    ہماری پھول کا ساغر اگر یہ گل بنتے

    تو اور رنگ سے اظہار رنگ و بو کرتے

    گراتے یوں ہی سر طور بجلیاں ہم پر

    اگر حجاب تھا پردے سے گفتگو کرتے

    یہ داغ مے ہیں بڑے پھیلتے ہیں سر دامن

    جو آب زمزم و کوثر سے شست و شو کرتے

    ہمیں خدا کے سوا کچھ نظر نہیں آتا

    نکل گئے ہیں بہت دور جستجو کرتے

    بقدر ظرف وضو مے جو ملتی پانی سے

    سیاہ رو بھی دم حشر شست و شو کرتے

    نہ تھا شباب کمر میں ریاضؔ زر ہوتا

    تو دن بڑھاپے کے بھی نذر لکھنؤ کرتے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 106)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے