Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سمندر میں ندی نالے تو جا کر ڈوب جاتے ہیں

ریاض تنہا

سمندر میں ندی نالے تو جا کر ڈوب جاتے ہیں

ریاض تنہا

MORE BYریاض تنہا

    سمندر میں ندی نالے تو جا کر ڈوب جاتے ہیں

    مگر شاعر کے کوزے میں سمندر ڈوب جاتے ہیں

    ستم کی انتہا ہو تو ستم گر ڈوب جاتے ہیں

    عصا کی زد میں آجائے تو لشکر ڈوب جاتے ہیں

    حسد غیبت عداوت مصلحت مکاریاں دھوکے

    ان عیبوں کے تلاطم میں سخنور ڈوب جاتے ہیں

    زمانے بھر کی دولت کو وہ ٹھوکر مار دیتا ہے

    خدا کے ذکر میں جب بھی قلندر ڈوب جاتے ہیں

    اگر موجیں ڈبو دیتیں تو اس کا غم نہیں ہوتا

    غم اس کا ہے کناروں پر جو آکر ڈوب جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے