سمندر میں ندی نالے تو جا کر ڈوب جاتے ہیں
سمندر میں ندی نالے تو جا کر ڈوب جاتے ہیں
مگر شاعر کے کوزے میں سمندر ڈوب جاتے ہیں
ستم کی انتہا ہو تو ستم گر ڈوب جاتے ہیں
عصا کی زد میں آجائے تو لشکر ڈوب جاتے ہیں
حسد غیبت عداوت مصلحت مکاریاں دھوکے
ان عیبوں کے تلاطم میں سخنور ڈوب جاتے ہیں
زمانے بھر کی دولت کو وہ ٹھوکر مار دیتا ہے
خدا کے ذکر میں جب بھی قلندر ڈوب جاتے ہیں
اگر موجیں ڈبو دیتیں تو اس کا غم نہیں ہوتا
غم اس کا ہے کناروں پر جو آکر ڈوب جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.