Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہو گئے رخصت امام سرمد مستانہ اب

رضوان حکیمی

ہو گئے رخصت امام سرمد مستانہ اب

رضوان حکیمی

MORE BYرضوان حکیمی

    ہو گئے رخصت امام سرمد مستانہ اب

    مقتدی لائیں کہاں سے دولت وجدانہ اب

    ہو گئی حاصل اسے بھی وسعت رندانہ اب

    ہوش میں آنے لگا ہے آپ کا دیوانہ اب

    جس کو حاصل ہو گیا ہے خواب میں دیدار یار

    اس پہ لازم ہو گیا ہے سجدۂ شکرانہ اب

    قم باذن اللہ کی تشریح مہنگی پڑ گئی

    کھال کھینچوانی پڑے گی باعث جرمانہ اب

    بوریے پر آپ نے جب سے بٹھایا ہے مجھے

    راس آتی ہی نہیں ہے زندگی شاہانہ اب

    ہو رہے ہیں منکشف ہر شکل میں جب آپ ہی

    پھر نظر آئے کوئی کیسے مجھے بیگانہ اب

    پڑھ رہا ہوں اے حکیمیؔ جھوم کر ناد علی

    نور سے چمکے گا میرے دل کا یہ کاشانہ اب

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 418)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے