رو رو کے زار زار یہ کہتا ہے جان ابر
رو رو کے زار زار یہ کہتا ہے جان ابر
ہو چشم اشکبار پہ یہ سائبان ابر
تاشہ نشیں میں چشم کی آوے نہ کوئی غیر
بیٹھا گلالِ باڑ پہ ہے داربان ابر
دنیا میں گل زمیں نہیں باقی سوائے گل
آنسو کے آگے سبز نہ ہووے فغان ابر
طوفان اشک سرخ کا دیکھا نہیں ابھی
گر جائے مثل برق وگرنہ یہ شان ابر
رحمت میں غرق کیوں کے گنہ گار یہ نہ ہوں
مے خوار اس چمن کے ہیں سب میہمان ابر
سیلاب عشقؔ رونے کا تیرے ہوا بلند
کیوں کر نہ ہووے پست جہاں میں نشان ابر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.