Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہارے آستاں کا جو کوئی دیوانہ کہلائے

صادق دہلوی

تمہارے آستاں کا جو کوئی دیوانہ کہلائے

صادق دہلوی

MORE BYصادق دہلوی

    تمہارے آستاں کا جو کوئی دیوانہ کہلائے

    تم ہی کہہ دو وہ دنیا کے لئے کیوں ٹھوکریں کھائے

    زمانے سے ہمیں کیا ہے ہمارا مدعا تم ہو

    بدلنا چاہتا ہے یہ زمانہ تو بدل جائے

    ابھی تو ہم زمانے کی نظر میں کچھ نہیں لیکن

    یہ ممکن ہے ہمارے بعد دنیا ہوش میں آئے

    کوئی مجبور ہے کیوں اور کیوں مختار ہے کوئی

    جہاں والوں کو یہ راز مشیت کون سمجھائے

    نہ جانے کیا بنا دیتا خیال ماسوا مجھ کو

    بہت اچھا کیا تم میری دنیا میں چلے آئے

    نہ جانے کس کی صورت دیکھ کر آیا ہے دیوانہ

    کہ اس کے خیر مقدم کے لئے دیر و حرم آئے

    ہمیں بھی اک نظر جلوہ دکھا اے داور محشر

    کلیم و طور کا قصہ کہاں تک کوئی دہرائے

    بلا کے رنج و غم درپیش ہیں راہ محبت میں

    ہماری منزل دل تک ہمیں اللہ پہنچائے

    تیری خاطر ہی اس نے ٹھوکریں کھائیں زمانے کی

    تیرے در سے اب اٹھ کر تیرا دیوانہ کہاں جائے

    ابھی تک تو غبار آلود ہے آئینۂ ہستی

    جو چاہیں آپ تو یہ آئینہ آئینہ بن جائے

    مئے عشرت کے بدلے زہر غم تھا اپنے ساغر میں

    کچھ ایسے بھی ہماری زیست میں لیل و نہار آئے

    میرا دل کہہ رہا ہے اس میں کوئی راز پنہاں ہے

    دم آخر ایک عالم آ گیا ہے وہ نہیں آئے

    فقیری اس کی سلطانی سے کم ہوتی نہیں صادقؔ

    طلب ہوتے ہوئے بھی ہاتھ جو اپنے نہ پھیلائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے