Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ کعبہ میں ہے سالکؔ اور نہ بت خانے میں ہے

سالک رحمانی

وہ کعبہ میں ہے سالکؔ اور نہ بت خانے میں ہے

سالک رحمانی

MORE BYسالک رحمانی

    وہ کعبہ میں ہے سالکؔ اور نہ بت خانے میں ہے

    جلوہ گاہِ ناز اس کی دل کے کاشانے میں ہے

    امتیازِ کفر وایماں مٹ گیا سب عشق میں

    ہم نےکعبہ میں وہی دیکھا جو بتخانے میں ہے

    دل سے محروم سکوں تیرے کرم کے باوجود

    آج یہ کیا بات ساقی تیرے میخانے میں ہے

    حسن مجبورِ تغافل عشق مجبورِ وفا

    ایک مجبوری کا عالم سارے افسانے میں ہے

    رہروانِ عشق کو اپنا پتہ ملتا نہیں

    یا الٰہی کتنی وسعت دل کے ویرانے میں ہے

    ایک عالم ہورہا ہے غرقِ موج کیفِ مئے

    چشمِ ساقی کارفرما آج میخانے میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد چودہویں (Pg. 152)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے