وہ کعبہ میں ہے سالکؔ اور نہ بت خانے میں ہے
وہ کعبہ میں ہے سالکؔ اور نہ بت خانے میں ہے
جلوہ گاہِ ناز اس کی دل کے کاشانے میں ہے
امتیازِ کفر وایماں مٹ گیا سب عشق میں
ہم نےکعبہ میں وہی دیکھا جو بتخانے میں ہے
دل سے محروم سکوں تیرے کرم کے باوجود
آج یہ کیا بات ساقی تیرے میخانے میں ہے
حسن مجبورِ تغافل عشق مجبورِ وفا
ایک مجبوری کا عالم سارے افسانے میں ہے
رہروانِ عشق کو اپنا پتہ ملتا نہیں
یا الٰہی کتنی وسعت دل کے ویرانے میں ہے
ایک عالم ہورہا ہے غرقِ موج کیفِ مئے
چشمِ ساقی کارفرما آج میخانے میں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد چودہویں (Pg. 152)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.