Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سارے عالم میں تیری خوشبو ہے

آسی غازیپوری

سارے عالم میں تیری خوشبو ہے

آسی غازیپوری

MORE BYآسی غازیپوری

    سارے عالم میں تیری خوشبو ہے

    اے میرے رشک گل کہاں تو ہے

    ہو گیا دام خوف غم سے رہا

    جو تمہارا اسیر گیسو ہے

    مصحف روئے یار جانی پر

    قابض افسوس خال ہندو ہے

    نظم عالم کہ لا جواب لہ

    فرو اس میں وہ بیت ابرو ہے

    برچھی تھی وہ نگاہ دیکھو تو

    لہو آنکھوں میں ہے کہ آنسو ہے

    دل جو بے مدعا ہو کیا کہنا

    یہی ویرانہ عالم ہو ہے

    ایک دم میں ہزار دفتر طے

    چشم حسرت غضب سخن گو ہے

    تو ہی تو اور بال بال اپنا

    فاختہ اور شور کوکو ہے

    تجھ کو دیکھے پھر آپ میں رہ جائے

    دل پر اتنا کس کو قابو ہے

    جوش اشک و تصور قد یار

    سرو گویا کھڑا لب جو ہے

    حد نہ پوچھو ہماری وحشت کی

    دل میں ہر داغ چشم آہو ہے

    جس نے ایمان کر دیا کامل

    وہ تمہارا ہی مصحف رو ہے

    جس کے کشتے سے بھاگتی ہے موت

    وہ تمہاری ہی تیغ ابرو ہے

    پل بھی ہے فخر جونپور آسیؔ

    خواب گاہ جناب شیخو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان آسیؔ (Pg. 74)
    • Author : آسیؔ غازیپوری
    • مطبع : سبحان اللہ عظیم گورکھپوری (1938)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے