Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

منہ کو پردے میں چھپا کر ستم ایجاد کیا

صبا افغانی

منہ کو پردے میں چھپا کر ستم ایجاد کیا

صبا افغانی

MORE BYصبا افغانی

    منہ کو پردے میں چھپا کر ستم ایجاد کیا

    تم نے خود عشق کو آمادۂ فریاد کیا

    لے کے پہنچا تو کہاں جلوہ گہِ ناز میں دل

    خود بھی برباد ہوا مجھ کو بھی برباد کیا

    خود چھپے اور تصور کو دیا حکمِ وفا

    آپ نے خوب یہ تازہ ستم ایجاد کیا

    منزلِ عشق میں آئین محبت ہے یہی

    وہ گرفتار ہوا جس کو بھی آزاد کیا

    اٹھ گیے جلوہ گہِ عام سے آتے ہی مرے

    آپ نے اور بھی نا شاد کو ناشاد کیا

    فرضِ الفت سے دم نزع بھی غافل نہ رہے

    جب ہوئی بند زباں دل سے انہیں یاد کیا

    زندگی اس کی صباؔ درد محبت اُس کا

    جس نے بھی خانۂ دل عشق سے آباد کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے