اک دن پائیں گے آسانی اسی مشکل سے ہم
اک دن پائیں گے آسانی اسی مشکل سے ہم
اس لیے اب مطمئن ہیں اضطرابِ دل سے ہم
بے خودی میں اپنی کشتی سے کنارا تھا قریب
ہوش جب آیا تو کوسوں دور تھے ساحل سے ہم
رک سکے تجھ سے تو دنیائے وفا کو روک لے
کوئی دم میں اٹھنے والے ہیں تری محفل سے ہم
ہر قدم، پابندیاں، مجبوریاں، دشواریاں
تیری بزمِ خاص تک پہنچے ہیں کس مشکل سے ہم
اپنی دنیا میں تلاطم اُن کی دنیا میں سکوں
گویا بیگانے ہیں وہ طوفاں سے اور ساحل سے ہم
سادگی پر جس کی قرباں دو جہاں کی زینتیں
ایک ایسی شئے بھی لائے ہیں تری محفل سے ہم
دور تک آواز خود منزل نے دی ہے اے صباؔ
بے تعلق یوں بھی گذرے ہیں کبھی منزل سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.