یہ تو بتاؤ جلوۂ جاناں کہاں نہیں
یہ تو بتاؤ جلوۂ جاناں کہاں نہیں
پیشِ نظر نہیں ہے کہ دل میں نہاں نہیں
ہر چیز سے عیاں ہے وہ ہرگز نہاں نہیں
کس شے میں اُس کے حسن کی رعنائیاں نہیں
مرنا جو عین زیست ہو تب رائیگاں نہیں
کچھ بھی تمہارے عشق میں نا کامیاں نہیں
کنج قفس ہے خانۂ صیاد بے بسی
صحنِ چمن نہیں وہ مرا آشیاں نہیں
ہے ماجرائے شامِ الم سن تو لیجیے
شکوہ نہیں ہے یہ کوئی آہ و فغاں نہیں
کہتے ہی کہتے عمر گذر جائے گی مری
ان کا بیان ہے یہ کوئی داستاں نہیں
راز و نیاز عشق یہ ہنگامۂ جہاں
ہر چیز سے عیاں ہے وہ پھر بھی عیاں نہیں
آنکھیں ہیں اور گریۂ پیہم کی بارشیں
جو راز داں بنی تھیں وہ اب رازداں نہیں
کیوں کر سکون ہو دل مضطر کو اے صباؔ
وہ جانِ دل ہے اور وہی مہرباں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.