Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ تو بتاؤ جلوۂ جاناں کہاں نہیں

صبا افغانی

یہ تو بتاؤ جلوۂ جاناں کہاں نہیں

صبا افغانی

MORE BYصبا افغانی

    یہ تو بتاؤ جلوۂ جاناں کہاں نہیں

    پیشِ نظر نہیں ہے کہ دل میں نہاں نہیں

    ہر چیز سے عیاں ہے وہ ہرگز نہاں نہیں

    کس شے میں اُس کے حسن کی رعنائیاں نہیں

    مرنا جو عین زیست ہو تب رائیگاں نہیں

    کچھ بھی تمہارے عشق میں نا کامیاں نہیں

    کنج قفس ہے خانۂ صیاد بے بسی

    صحنِ چمن نہیں وہ مرا آشیاں نہیں

    ہے ماجرائے شامِ الم سن تو لیجیے

    شکوہ نہیں ہے یہ کوئی آہ و فغاں نہیں

    کہتے ہی کہتے عمر گذر جائے گی مری

    ان کا بیان ہے یہ کوئی داستاں نہیں

    راز و نیاز عشق یہ ہنگامۂ جہاں

    ہر چیز سے عیاں ہے وہ پھر بھی عیاں نہیں

    آنکھیں ہیں اور گریۂ پیہم کی بارشیں

    جو راز داں بنی تھیں وہ اب رازداں نہیں

    کیوں کر سکون ہو دل مضطر کو اے صباؔ

    وہ جانِ دل ہے اور وہی مہرباں نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے