Font by Mehr Nastaliq Web

گردوں میں اٹھنے والے طائر بھی تیرے ہیں

صبورا حور عین گل

گردوں میں اٹھنے والے طائر بھی تیرے ہیں

صبورا حور عین گل

MORE BYصبورا حور عین گل

    گردوں میں اٹھنے والے طائر بھی تیرے ہیں

    باشندگانِ خاک، اہل زمیں بھی تیرے ہیں

    یہ نسیمِ بہار کوہ و جبل بھی تیرے ہیں

    یہ بیش گاہ اور شجر زار بھی تیرے ہیں

    یہ مہر و ماہ تناور نخل بھی تیرے ہیں

    گلشن کی ہر کلی، رنگ بھی تیرے ہیں

    خورشید و قمر کے دوران بھی تیرے ہیں

    یہ ماہ و سال دن رات بھی تیرے ہیں

    یہ سانس قالب و تن بھی تیرے ہیں

    یہ رگوں کا لہو اور دم بھی تیرے ہیں

    یہ صاحبِ ثروت اور نادار بھی تیرے ہیں

    دستورِ عالم اور دورِ حیات بھی تیرے ہیں

    یہ کائنات کے ہر شیریں رنگ تیرے ہیں

    یہ گل و گلزار ہوا رنگین بھی تیرے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے