جانتا ہے راز یہ سارا زمانہ جان جاں
جانتا ہے راز یہ سارا زمانہ جان جاں
آپ کا بس آپ کا ہوں میں دوانہ جان جاں
آپ ہی کے دم قدم سے زندگی میں ہے بہار
آپ ہی سے ہے میسر آب و دانہ جان جاں
اضطرابی سی ہے اپنی کیفیت میں آج کل
ڈھونڈتا ہوں آپ کے دل میں ٹھکانہ جان جاں
سننے والوں کی چھلک اٹھتی ہیں آنکھیں بزم میں
دل کا جب بھی چھیڑتا ہوں میں فسانہ جان جاں
آپ کا تھا، آپ کا ہوں، آپ کا بن کر رہوں
اور سدا قائم رہے دل کا یگانہ جان جاں
بالمقابل آپ کا ہونا ہے، بس اس واسطے
چاہیے نازاںؔ ! کو کوئی اک بہانہ جان جاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.